کشمیریوں کے دکھ درد کو مجھ سے بہتر کون سمجھ سکتا ہے:راہل گاندھی

جنوری 30, 2023 , 6:38 شام

سری نگر: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ بھارت جوڑو یاترا کا مقصد ملک کی لبرل اور سیکولر اقدار کو بچانا ہے جن کوان کے بقول نشانہ بنایا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ میں کشمیریوں کے دکھ درد کو اچھی طرح سے سمجھ سکتا ہوں ان کا کہنا تھا یاترا کے دوران میں جس کشمیری سے ملا اس کی آنکھوں میں آنسو تھے موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں شیر کشمیر اسٹیدیم سونہ وار میں بھارت جوڑو یاترا کی اختتامی ریلی سے بھاری برف باری کے بیچ خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے اس موقع پر کشمیری روایتی لباس ’پھیرن‘ زیب تک کیا ہوا تھا۔

راہل گاندھی نے کہا: ’میں کشمیریوں کے دکھ درد کو اچھی طرح سے سمجھ سکتا ہوں یاترا کے دوران میں جس کشمیری سے ملا اس کی آنکھوں میں آنسو تھے اس یاترا کا مقصد ان فون کالز کو بند ہوتے ہوئے دیکھنا ہے جن میں وادی میں اموات واقع ہونے کے پیغامات ملتے تھے خواہ وہ سیکورٹی فورسز کے جوان ہوں یا عام کشمیری‘۔

انہوں نے کہا: ’ان کنبوں کا حال اس وقت کیسا ہوگا جب انہیں ان کے عزیزوں کی موت کی خبر فون پر دی جاتی ہوگی میرے بغیر اس کو کون بہتر سمجھ سکتا ہے میں نے اپنے والد اور اپنی دادی کی موت کی خبر فون پر حاصل کی تھی‘۔

مسٹر گاندھی نے کہا کہ میں نے جان بوجھ کر سفید ٹی شارٹ پہنی ہے۔

انہوں نے کہا: ’حملہ ہونے کی بنیادوں پر مجھے جموں وکشمیر میں یاترا کرنے سے احتراز کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا میں نے اس پر غور کرنے کے بعد فیصلہ لیا کہ میں اپنے گھر (جموں وکشمیر) میں اپنے لوگوں کے ساتھ چلو گا کیوں نہ دشمنوں کو شارٹ کا رنگ تبدیل کرنے کا موقعہ دیا جائے‘۔

ان کا کہنا تھا: ’لیکن اس کے بجائے مجھے یہاں بے پناہ محبت ملی‘۔

کانگریس لیڈر نے بی جے پی کو جموں وکشمیر میں اس نوعیت کی یاترا کا انعقاد کرنے کا چلینج دیتے ہوئے کہا: ’مجھے یقین ہے کہ وہ یہاں ایسی یاترا نہیں نکال سکیں گے کیونکہ وہ ڈرتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریت ایک تصور ہے جس کا مسکن کشمیر ہے اور یہی تصورمیرا بھی گھر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گھر کسی چار دیواری کا نام نہیں ہے بلکہ گھر اس چیز کا نام ہے جس تصور کو کشمیریت پیش کرتا ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ میں نے یہ یاترا اپنے لئے یا کانگریس کے لئے نہیں نکالی بلکہ اس کا اہتمام ملک کے لئے کیا گیا۔

انہوں نے کہا: ’ہمارا مقصد اس نظریے کے خلاف کھڑا ہونا ہے جو ملک کی بنیادوں کو تباہ کرنا چاہتا ہے‘۔

ان کا دعویٰ تھا: ’بی جے پی اور آر ایس ایس ملک کے لبرل اور سیکولر اقدار کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔

اس موقعے پر راہل گاندھی کی بہن پرینکا گاندھی نے کہا کہ اس یاترا کا مقصد محبت کے پیغام کو عام کرنا ہے اور نفرت کو ختم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس مقصد کو حاصل کرنے میں کا میاب ہوگئے۔

بتادیں کہ قریب پانچ مہینوں میں زائد از چار ہزار کلو میٹر طے کرنے والی یہ بھارت جوڑو یاترا پیر کو یہاں سری نگر میں ایک ریلی کے انعقاد کے ساتھ ہی اختتام پذیر ہوئی۔

راہل گاندھی نے سری نگر میں پارٹی ہیڈ کوارٹر پر برف باری کے بیچ قومی پرچم لہرایا


سری نگر،30 جنوری (یو این آئی) کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کی صبح یہاں مولانا آزاد روڈ پر واقع پارٹی ہیڈ کوارٹر پر برف باری کے بیچ قومی پرچم لہرایا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میں جب صبح اٹھا تو لگتا تھا کہ شاید آج کا پروگرام نہیں ہوپائے گا۔انہوں نے وہاں موجود لوگوں سے مخاطب ہو کر کہا: ’یہ آسان بھی نہیں تھا لیکن آپ سب نے اس کو دل سے کیا اور سب کو اس کا فائدہ ہوگا‘۔ان کا کہنا تھا کہ اس یاترا کے فائدے چھ سات مہینوں میں سامنے آنے لگیں گے اور اس کا صرف کانگریس کو ہی نہیں بلکہ پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔
موصوف لیڈر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں یاترا کا جو استقبال کیا گیا وہ ملک کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا: ’وادی کشمیر کے لوگوں نے اس یاترا کو گلے لگایا اور انہوں نے کشمیریت ہمیں دکھائی‘۔
راہل گاندھی نے کہا: ’میں وثوق سے کہتا ہوں کہ بی جے پی یہاں یاترا نہیں نکال سکتے ہیں وادی کے لوگ نکالنے دیں گے لیکن وہ ڈرتے ہیں‘۔ انہوں نے کہا: ’بی جے پی اور آر ایس ایس کا نظریہ ملک کو توڑنے کا ہے اور ان کے نظریے سے ملک کو بڑی چوٹ لگنے والی ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کانگریس سے بڑھ کر ملک کے لئے سوچنا ہوگا یہ اب سیاسی لڑائی نہیں بلکہ ملک کی لڑائی ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ ایک شروعات تھی ہمارا کام ختم نہیں ہوا ہے۔
دریں اثنا عینی شاہدین کے مطابق راہل گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی کو برف کے ساتھ کھیلتے ہوئے بھی دیکھا گیا دونوں ایک دوسرے پر برف لگا رہے تھے اور اس طرح برف باری سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔

تازہ ترین – Recent Posts

اشتہارات – Advertisements

تازہ ترین سرخیاں – Headlines

تصدیق ٹی وی – Tasdeeque TV