گستاخ رسولﷺ نوپرشرماکے خلاف ملک بھر میں احتجاج، رانچی میں پولس فائرنگ میں ایک ہلاک

جون 10, 2022 , 10:33 شام

نئی دہلی: پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرے پر جمعہ کومسلمانوں نے ملک بھر میں احتجاج کیا اور نوپرشرما و نوین جندل کی گرفتاری کے مطالبہ کے ساتھ مظاہرہ کیا۔ اس دوران کچھ مقامات پر تشدد کے واقعات پیش آئے۔ کئی جگہوں پر مظاہرین کی پولس کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی۔ پولس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ بھی کی۔

 رانچی میں نماز کے بعد مظاہرے ہوا۔ آتشزنی اور پتھراؤ کے باعث پولیس کو گولی چلانا پڑی۔ اس فائرنگ میں ایک 35 سالہ شخص کی موت ہو گئی۔ 7 دیگر افراد کو گولی مار دی گئی ہے۔ 12 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ احتجاج کے دوران شرپسندوں نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔ ایس ایس پی سمیت 3 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ شرپسندوں نے رانچی میں موجود بہار کے سڑک تعمیرات کے وزیر نتن نوین کی گاڑی پر بھی حملہ کیا۔ وہ بی جے پی کوٹے سے نتیش حکومت میں وزیر ہیں۔

پتھراؤ کے دوران کچھ لوگوں نے مہاویر مندر میں چھپنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد مظاہرین نے مندر پر پتھراؤ بھی کیا۔ اس واقعہ سے ہندو تنظیموں کو بھی غصہ آیا اور وہ سڑکوں پر آگئے۔ اس کے بعد رانچی میں احتیاطی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ تاہم اس سے قبل یہ کہا جا رہا تھا کہ انتظامیہ نے کرفیو لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

رانچی میں انٹرنیٹ کی سہولت سنیچر کی صبح 6 بجے تک معطل کر دی گئی ہے۔ دیر شام کو ہندوؤں نے مہاویر مندر میں ہنومان چالیسہ کا ورد شروع کر دیا۔ تاہم انتظامیہ نے مذاکرات کے بعد ان افراد کو گھر واپس بھیج دیا۔

جمعہ کو نوپر شرما کے خلاف ملک کی 12 ریاستوں میں مظاہرے ہوئے۔ اتر پردیش، دہلی، کرناٹک، بنگال اور گجرات کے کئی شہروں میں نماز جمعہ کے بعد لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور نوپور شرما کے خلاف نعرے لگائے۔

اتر پردیش کے کئی شہروں میں پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کے واقعات پیش آئے۔ پریاگ راج میں مظاہرین نے پی اے سی کے ایک ٹرک کو بھی نذر آتش کردیا۔ کرناٹک میں نوپر کا پتلا لٹکا دیا گیا۔ جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں بھی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ یہاں مغربی بنگال میں ہاوڑہ اسٹیشن کے قریب لوگوں نے ٹریک کو آگ لگا دی اور پولیس کی گاڑی کو آگ لگا دی۔ فسادیوں نے پہلے ہاوڑہ ڈومجور پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ کیا اور پھر اسے آگ لگا دی۔ فسادات یہیں نہیں رکے، اولوبیریا میں بی جے پی کے ایک دفتر میں توڑ پھوڑ اور آگ لگا دی گئی۔ ہاوڑہ میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔

دہلی کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے لیے تقریباً 1500 لوگ جمع تھے۔ نماز کے بعد تقریباً 300 لوگ باہر نکلے اور نوپر شرما کے خلاف نعرے لگائے۔ جامع مسجد کے شاہی امام نے کہا کہ ہماری طرف سے احتجاج کی کال نہیں آئی۔ نمازی نماز پڑھ کر باہر آئے اور اچانک مظاہرہ کرنے لگے۔ ہم نہیں جانتے کہ مظاہرین کون ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ اے آئی ایم آئی ایم کا رکن ہیں یا اویسی کے آدمی ہیں۔

پنجاب کے شاہی امام کی طرف سے پنجاب بھر میں لدھیانہ کی جامع مسجد میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے جس میں پیغمبر اسلام کی بے حرمتی کرنے والوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ یہ شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی کی دعوت پر انجام دیا گیا۔ نماز جمعہ کے بعد مجلس احرار اسلام ہند کی جانب سے نوپر شرما اور نوین جندل کے پتلے جلائے گئے۔

بہار میں بھی نوپر شرما کے خلاف مظاہرے ہوئے پٹنہ میں نماز جمعہ کے بعد مظاہرین اشوک راج پتھ ہوتے ہوئے گاندھی میدان پہنچے اور مظاہرہ کیا۔ نوادہ میں سدبھاونا چوک پٹنہ رانچی روڈ کے قریب لوگوں کی طرف سے زبردست مظاہرہ کیا گیا۔ انتظامیہ کے سمجھانے کے باوجود لوگ ماننے کو تیار نہیں۔ لوگ پٹنہ رانچی روڈ کو مکمل طور پر جام کر کے احتجاج کیا۔ اس کے ساتھ ہی بھاگلپور، مظفر پور اور بھوجپور میں بھی مظاہرے ہوئے۔ ایک دن پہلے دہلی پولیس نے نوپور سمیت 33 لوگوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ان کے خلاف ممبئی میں بھی مقدمہ درج ہے۔ تاہم دہلی پولیس نے انہیں سیکورٹی بھی فراہم کی ہے۔

تازہ ترین – Recent Posts

اشتہارات – Advertisements

تازہ ترین سرخیاں – Headlines

تصدیق ٹی وی – Tasdeeque TV