حکومت سازی کی کوشش نہیں کرے گا انڈیا اتحاد، مودی این ڈی اے کے لیڈر منتخب

جون 5, 2024 , 9:34 شام

نئی دہلی: انڈی اتحاد فی الحال حکومت سازی کی قواعد نہیں کرے گا اور وقت آنے پر اس کی کوشش کی جائے گی۔ آج شام انڈی اتحاد کی دو گھنٹے تک چلی میٹنگ کے بعد کانگریس صدر ملیکارجین کھرگے نے نامہ نگاروں کو اس کی جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ انڈی اتحاد مودی کی تانا شاہی کے خلاف لڑائی جارے رکھے گا اور ان کی پول کھولے گا۔

ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ 18ویں لوک سبھا کا مینڈیٹ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ہے اور یہ نہ صرف ان کی سیاسی بلکہ اخلاقی شکست ہے بدھ کو یہاں اپنی رہائش گاہ پر انڈیا گروپ کے لیڈروں کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ اتحاد کے تمام لیڈروں نے پوری طاقت کے ساتھ جنگ ​​لڑی ہے اور اپنا پیغام عوام تک پہنچانے میں کامیاب رہے ہیں۔ یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ رائے عامہ مکمل طور پر مودی کے خلاف ہو چکی ہے۔

اتحاد کے رہنماؤں کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں انڈیا اتحاد کے تمام دوستوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، ہم نے مل کر لڑا، ہم آہنگی سے لڑا اور پوری طاقت سے لڑا، آپ سب کو مبارکباد۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن مسٹر مودی کے نام اور چہرے پر لڑا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ "18ویں لوک سبھا انتخابات کی رائے عامہ براہ راست وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ہے۔ الیکشن ان کے نام اور چہرے پر لڑا گیا تھا اور عوام نے بی جے پی کو اکثریت نہ دے کر ان کی قیادت کے بارے میں واضح پیغام دیا ہے۔ ذاتی طور پر مسٹر مودی جی کے لیے یہ نہ صرف ایک سیاسی شکست ہے بلکہ ایک اخلاقی شکست ہے، لیکن ہم سب ان کی عادات سے واقف ہیں، وہ اس عوامی رائے کو جھٹلانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ "ہم یہاں سے یہ پیغام بھی دیتے ہیں کہ انڈیا الائنس ان تمام سیاسی جماعتوں کا خیرمقدم کرتا ہے جو ہندوستان کے آئین کے تمہید پر اٹل یقین رکھتی ہیں اور اقتصادی، سماجی اور سیاسی انصاف کے اپنے مقاصد کے لیے پرعزم ہیں۔اس سے قبل کانگریس ترجمان آلوک شرما نے ایک ٹی وی چینل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ آئین میں یقین رکھنے والوں کے لئے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب آج این ڈی اے اتحاد کی میٹنگ میں رخصت پذیر وزیراعظم نریندر مودی کو این ڈی اے کا لیڈر منتخب کرلیا گیا۔ اس میٹنگ میں تیلگودیشم پارٹی کے سربراہ چندرابابو نائیڈو اور بہار کے وزیراعلی نتیش کمار بھی موجود تھے۔

دریں اثناء وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور اپنا اور اپنی وزارتی کونسل کا استعفیٰ پیش کیا صدر جمہوریہ نے ان کا اور ان کی وزارتی کونسل کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے اور ان سے نئی حکومت کی تشکیل تک بطور وزیراعظم کام کرنے کی درخواست کی ہے صدر جمہوریہ کے سکریٹریٹ نے آج یہاں بتایا کہ مسٹر مودی نے محترمہ مرمو سے ملاقات کی اور انہیں اپنا اور وز ارتی کونسل کا استعفیٰ پیش کیا۔ صدر نے وزیر اعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ مرکز میں نئی ​​حکومت کی تشکیل تک اس عہدے پر فائز رہیں۔
اس سے پہلے مسٹر مودی کی صدارت میں آج یہاں مرکزی کابینہ کی آخری میٹنگ ہوئی جس میں 17ویں لوک سبھا کو تحلیل کرنے کی سفارش کی گئی۔ سترہویں لوک سبھا کی مدت 16 جون کو ختم ہو رہی ہے۔

بعد ازاں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے مرکزی کابینہ کی سفارش پر بدھ کو سترھویں لوک سبھا کو تحلیل کر دیا صدر کے سکریٹریٹ کے مطابق بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت منعقدہ مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں صدر جمہوریہ سے سترھویں لوک سبھا کو تحلیل کرنے کی سفارش کی گئی  اس سفارش پر عمل کرتے ہوئے صدر مرمو نے آئین کے آرٹیکل 85 کی شق (2) کے تحت دیئے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے سترہویں لوک سبھا کو تحلیل کرنے کے حکم پر دستخط کیے۔

قبل ازیں دوپہر میں مسٹر مودی راشٹرپتی بھون گئے اور صدر مرمو سے ملاقات کی اور انہیں اپنا اور اپنی وزارتی کونسل کا استعفیٰ پیش کیا۔

ان کا استعفیٰ اور وزارتی کونسل کا استعفیٰ منظور کرنے کے بعد صدر نے ان سے نئی حکومت کی تشکیل ہونے تک بطور وزیراعظم کام کرنے کی درخواست کی ۔

وزیراعظم مودی کی صدارت میں آج صبح مرکزی کابینہ کی آخری میٹنگ ہوئی جس میں 17ویں لوک سبھا کو تحلیل کرنے کی سفارش کی گئی۔ سترہویں لوک سبھا کی مدت 16 جون کو ختم ہو رہی ہے۔

تازہ ترین – Recent Posts

اشتہارات – Advertisements

تازہ ترین سرخیاں – Headlines

تصدیق ٹی وی – Tasdeeque TV