غزہ: اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے عسکری بازو عز الدین القسام کے کمانڈر محمد الضیف ’ابو خالد‘ نے سنیچر کو اسرائیل کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
القسام کی طرف سے جاری کردہ ابو خالد کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ آپریشن ’طوفان الاقصیٰ میں اسرائیل پر پانچ ہزار میزائل داغے جا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’آج قوم اپنا قبلہ درست کر کے انقلاب کی راہ چل نکلی ہے جو جلد ہی وطن واپسی کے مارچ پر متنج ہو گا۔‘‘
قبل ازیں اسرائیلی فوج کے ترجمان ایوجا درعی نے ایک بیان میں غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر حملوں کے بعد جنگ کے لیے تیار رہنے کے لیے کہا تھا۔
اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا ’’ایکس‘‘ (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر بتایا تھا کہ القدس اور گرد ونواح میں خطرے کے سائرن بجائے جا رہے ہیں۔
غزہ سے فلسطینی جنگجوؤں کی یہودی بستیوں میں دراندازی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ کئی ویڈیوز میں فلسطینی درانداز حریت پسندوں کی یہودی بستیوں میں اسرائیلی فوج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کی ویڈیوز بھی شیئر کی جا رہی ہیں۔
ہفتے کے روز اسرائیلی فوج نے ایک اعلان میں بتایا کہ ’’غزہ کی پٹی سے اسرائیلی شہروں پر دسیوں راکٹ اور میزائل داغے جانے کے بعد درجنوں مسلح مزاحمت کار اسرائیلی یہودی بستیوں میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ غزہ کے اردگرد واقع یہودی بستیوں کے باسیوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں۔‘‘
ہفتے کی صبح غزہ کی پٹی سے اچانک دسیوں راکٹ اسرائیل پر داغے جانے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد اسرائیل کے طول وعرض میں خطرے کے سائرن بج اٹھے۔ غزہ کے مختلف علاقوں سے راکٹ باری کی آوازیں گونجتی رہیں۔
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ متعدد فلسطینی مزاحمت کار غزہ کی پٹی سے اسرائیل داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس سے پہلے اسرائیلی ریڈیو نے بتایا تھا جنگجوؤں نے سیلنگ پلین کے ذریعے بھی اسرائیل میں داخلے کی کوشش کی۔
وہیں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس حملے کو جنگ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے دہشت گردوں نے اسرائیل پر حملہ کیا ہے۔ ہم جنگ کے لیے تیار ہیں اور انہیں اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوستانی حکومت نے حماس کے دہشت گردوں کے اس حملے کے حوالے سے اپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزری بھی جاری کی ہے۔
https://x.com/narendramodi/status/1710614655620534296?t=qVL2-ZmdD0jBYzJGFXgaSA&s=08
ہندوستانی وزیراعظم نریندرمودی نے ایکس پر لکھا ہے کہ اسرائیل پر اچانک ہوئے اس دہشت گردانہ حملے سے ہم حیرت میں ہیں۔ ہم اس حملے کے متاثرین کے تئیں ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور اس مشکل وقت میں ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔
دریں اثناء ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کے مشیر یحییٰ رحیم صفری نے حماس کی طرف سے اسرائیل پر سب سے بڑے حملے کی تحسین کرتے ہوئے مبارکباد دی ہے۔ مبارکباد کا یہ پیغام سرکاری نیوز سائٹ "اسنا” نے رپورٹ کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی جنگجووں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور فلسطین اور یروشلم کی آزادی تک ان فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ فلسطینی گروپ حماس کا ہفتے کے روز اسرائیل پر حملہ انتہائی حیران کن اور پھیلا ہوا تھا۔
ایران کے سرکاری ٹی وی نے حماس کے اسی میزائل حملے کے سلسلے میں ایرانی پارلیمنٹ کے ارکان کو مرگ بر اسرائیل اور فلسطینیوں کی فتح ہوگی اور اسرائیل تباہ ہوگا کہ نعرے لگاتے دیکھایا ہے۔ ارکان پارلیمان یہ نعرے لگاتے ہوئے اپنی نشستوں پر کھڑے تھے۔